کھگڑیا، 21؍مارچ(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )مرکز میں حکمراں مودی حکومت سرمایہ داروں کی حکومت ہے، اس حکومت نے زرعی اصلاحات قانون کو ملک میں نافذ کرنے کے بارے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے، مودی حکومت صرف سرمایہ داروں کے حق میں پالیسیاں بنا رہی ہے، اس حکومت کو غریبوں، بے زمین کسانوں، مزدوروں اور بے روزگاروں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔مذکورہ باتیں سی پی آئی کے قومی جنرل سکریٹری ایس سدھاکر ریڈی نے کھگڑیا میں منعقد پارٹی کی ریاستی کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے کہی۔تین روزہ کانفرنس کا انعقاد مقامی کے این کلب میں واقع اے بی بردھن نگر میں کیا گیا ہے۔یہ 22؍مارچ تک چلے گی ۔مسٹر ریڈی نے الزام لگایا کہ انتخابات میں فائدہ لینے کے لیے وزیر اعظم مودی فرقہ وارانہ پولرائزیشن کرا رہے ہیں۔انہوں نے ملک کی تمام سیاسی پارٹیوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جب تک تمام سیکولر طاقتیں متحد نہیں ہوں گی، تب تک مودی کے نظریات کو روکا نہیں جا سکتا ہے۔ ریڈی نے الزام لگایا کہ مودی نے ہر سال دو کروڑ نوجوانوں کو روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا،ا س حساب سے اب تک چھ کروڑ روزگار پیدا ہو جانے چاہیے تھے،لیکن اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیے مودی نوجوانوں کو دن میں خواب دکھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلیک منی لانے کے نام پر نوٹ بندی کی گئی ، لیکن مودی جی یہ نہیں بتا رہے ہیں کہ نوٹ بند ی سے کتنی بلیک منی ملک میں واپس آئی ۔بعد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ریڈی نے کہا کہ اپنے ہندوتو ایجنڈا کو مضبوط کرنے کے لیے بی جے پی نے یوپی میں یوگی آدتیہ ناتھ کو وزیر اعلی بنایا ہے۔مودی حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کی لڑائی کی قیادت بہار ہی کر سکتا ہے۔انہوں نے بہار میں شراب بندی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کو شراب بندی کے علاوہ انتظامیہ میں پھیلی بدعنوانی کے خلاف بھی ٹھوس کارروائی کرنی ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ اس کانفرنس کے ذریعے غریبوں، کسانوں،کھیتی مزدوروں، اور عام لوگوں کو ہو رہی پریشانیوں کو حل کرنے کے لیے جدوجہد کا خاکہ طے کیا جائے گا ۔